Kaleem Ahmed Aajiz (کلیم احمد عاجز)
وہ ایک شارخ نہالِ غم مرتب: پروفیسرمحسن عثمانی ندوی
کلیم کے کلام میں غم کی وہ آگ ہے جس کی مثال اردو شاعری پیش کرنے سے قاصر ہے۔ اس دیکتی ہوئی آگ کو جس کلاسیکی اسلوب میں کلیم صاحب نے پیش کیا ہے اس کی وجہ سے اہل نقد و ادب ک میر تقی میر کی یاد آ گئی ہے اور علامہ جمیل مظہری نے کلیم عاجز کے بارے میں بغیر کسی ذہنی تحفظ کے صاف صاف لکھ دیا ہے کہ کلیم عاجز کے اشعار اگر میر تقی میر کے دیوان میں رکھ دیئے جائیں تو لوگوں کے لیے فرق کرنا مشکل ہو جائے ، ایک دوسرے انداز میں آل احمد سرور نے بھی اس کا اعتراف کیا ہے۔ کلیم عاجز کو بہت سے صاحب ذوق اہل ادب نے بہت پسند بھی کیا ہے اور ان کی دلی گہرائیوں سے تعریف کی ہے، بہت سے لوگوں نے ان پر مضامین بھی لکھے ہیں
Pages: 296 HBKaleem Ahmed Aajiz (کلیم احمد عاجز)
وہ ایک شارخ نہالِ غم مرتب: پروفیسرمحسن عثمانی ندوی
کلیم کے کلام میں غم کی وہ آگ ہے جس کی مثال اردو شاعری پیش کرنے سے قاصر ہے۔ اس دیکتی ہوئی آگ کو جس کلاسیکی اسلوب میں کلیم صاحب نے پیش کیا ہے اس کی وجہ سے اہل نقد و ادب ک میر تقی میر کی یاد آ گئی ہے اور علامہ جمیل مظہری نے کلیم عاجز کے بارے میں بغیر کسی ذہنی تحفظ کے صاف صاف لکھ دیا ہے کہ کلیم عاجز کے اشعار اگر میر تقی میر کے دیوان میں رکھ دیئے جائیں تو لوگوں کے لیے فرق کرنا مشکل ہو جائے ، ایک دوسرے انداز میں آل احمد سرور نے بھی اس کا اعتراف کیا ہے۔ کلیم عاجز کو بہت سے صاحب ذوق اہل ادب نے بہت پسند بھی کیا ہے اور ان کی دلی گہرائیوں سے تعریف کی ہے، بہت سے لوگوں نے ان پر مضامین بھی لکھے ہیں
Pages: 296 HBPhir Chirdi Baat (پھر چھڑی بات)
عابد معز
عابد معز کے کالموں کا یہ دوسرا مجموعہ ہے جس میں وہ کالم شامل کیے گئے جو روز نامہ اعتماد کے اوراق ادب شایع ہوئے تھے۔ عابد معز کی تحریروں کی انفرادیت یہ ہے کہ ان میں سماجی ، عصری اور جدید حیات جن میں سائنس، ٹکنالوجی، سیاسی موضوعات ، معاشی ، اقتصادی اور مسابقتی دور کے عالمی رجحانات اور نئی دریافتوں کے مسائل و موضوعات شامل رہتے ہیں۔ وہ اس از کار رفتہ ڈگر سے منہ موڑ کر چلتے ہیں جس پر ہماری سابقہ کالم نگاری آنکھیں بند کر کے چلتی رہی ہے۔ عابد معز کی تحریروں کی ایک خوبی یہ بھی ہے کہ شروعسے آخر تک قاری کی دلچسپی برقرار رہتی ہے
Pages: 236Phir Chirdi Baat (پھر چھڑی بات)
عابد معز
عابد معز کے کالموں کا یہ دوسرا مجموعہ ہے جس میں وہ کالم شامل کیے گئے جو روز نامہ اعتماد کے اوراق ادب شایع ہوئے تھے۔ عابد معز کی تحریروں کی انفرادیت یہ ہے کہ ان میں سماجی ، عصری اور جدید حیات جن میں سائنس، ٹکنالوجی، سیاسی موضوعات ، معاشی ، اقتصادی اور مسابقتی دور کے عالمی رجحانات اور نئی دریافتوں کے مسائل و موضوعات شامل رہتے ہیں۔ وہ اس از کار رفتہ ڈگر سے منہ موڑ کر چلتے ہیں جس پر ہماری سابقہ کالم نگاری آنکھیں بند کر کے چلتی رہی ہے۔ عابد معز کی تحریروں کی ایک خوبی یہ بھی ہے کہ شروعسے آخر تک قاری کی دلچسپی برقرار رہتی ہے
Pages: 236